بستیاں سنÛری تھیں لوگ بھی سنÛرے تھے
کون سی Ø¬Ú¯Û ØªÚ¾ÛŒ ÙˆÛ ÛÙ… جÛاں Ù¾Û Ù¹Ú¾Ûرے تھے
اک صدا Ú©ÛŒ ویرانی Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¨ØªØ§ØªÛŒ تھی
اور اپنے چاروں سمت خواÛشوں Ú©Û’ میلے تھے
نے سمے گزرتے تھے، نے پلَک جھپکتی تھی
ÙˆØ±Ù†Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ آنکھوں میں رت جگے تو Ú¯Ûرے تھے
اب سلیم اکیلے ÛÙˆ ÙˆØ±Ù†Û Ø¹Ù…Ø± بھر تم تو
دوستی میں اندھے تھے، دشمنی میں بÛرے تھے
Ù+Ù+Ù+